PRESS RELEASE DATE 21.11.2024 (01 Files) شعبہ تعلقات عامہ پریس ریلیز

ڈسٹرکٹ پولیس آفس / شعبہ تعلقات عامہ
پریس ریلیز(557)
21.11.2024
بہاولپور()ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اسد سرفراز خان نے کہا ہے کہ لالچ یا دباؤ کے تحت مقدمات کی تفتیش بے گناہ کو گناہ گار جبکہ گناہ گار کو بے گناہ بنا دیتی ہے،ٹھوس شواہد کی بنیادوں پر کی گئی تفتیش جہاں پر افسران کی نیک نامی اور محکمہ کی سرخروئی کا باعث بنتی ہے وہاں پر مظلوم کو تفتیش سے ملنے والا انصاف پولیس والوں کو دنیا و آخرت میں سرخرو کر دیتا ہے،وزیر ا علیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی وضع کردہ ؛کی پرفارمنس انڈیکیٹر؛  کے مطابق تمام افسران اپنے ٹاسک پورے کریں۔ ،ڈی پی او
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن اورآئی جی پنجاب کی ہدایات کی روشنی میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولپور اسد سرفراز خان نے ضلع بھر کے ایس ایچ اوز اورتفتیشی افسران کو خصوصی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کے پاس مقدمات کی تفتیش کا اختیار ایسی ذمہ داری ہے جس پر جرم کے خاتمے اور خدا نخواستہ اس کے بڑھنے کا انحصار ہے،تفتیش میرٹ پر ہو،ٹھوس شواہد کے ساتھ اسے عدالت میں پیش کیا جائے،معزز عدالتوں سے پولیس تفتیش کی روشنی میں مجرموں کو قانون کے مطابق سزا ملے تو معاشرے پر قانون کا خوف بڑھتا ہے،جرائم پیشہ عناصر کو اپنا قانونی انجام نظر آتا ہے،جس سے جرم لازمی طور پر کم سے کم بلکہ کمترین سطح پر آ جاتا ہے اور اگر خدا نخواستہ تفتیش میرٹ پر نہ ہو،لالچ یا دباؤ سے گناہ گار بے گناہ اور بے گناہ گناہ گار بن جائیں تو پھر مجرم کوقانون سے سزا نہیں ملتی جس سے متاثرہ فریق دلبرداشتہ جبکہ ملزم فریق کا حوصلہ بڑھتا ہے،انہوں نے کہا کہ و زیر ا علیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی وضع کردہ ؛کی پرفارمنس انڈیکیٹر؛  کے مطابق تمام افسران اپنے ٹاسک پورے کریں،شہریوں کی جان ومال کی حفاظت کے حلف کی پاسداری کریں،دانستہ بد نیتی کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ضلع میں درج ہونے والے ہر مقدمہ کی تفتیش کی نگرانی خود کروں گا میرٹ سے ہٹ کر تفتیش کرنے والوں کے لئے محکمہ میں کوئی جگہ نہیں، جہاں ضلع میں انتظامی عنوان سے پولیس کے معاملات دیکھنا میرا فرض ہے وہاں پر تفتیش کے عمل کو مکمل طور پر میرٹ کے تحت ٹھوس شواہد کی روشنی میں یکسو کروانا میری ذمہ داری ہے،جس کے لئے میں ضلع میں درج ہونے والے ہر مقدمہ کی تفتیش کی خود نگرانی کروں گا،مقدمہ کی مدعی یا ملزم پارٹی اگر کسی سطح پر سمجھے کہ تفتیش میرٹ سے ہٹ کر ہو رہی ہے تو وہ مجھے سے براہ راست رابطہ کر سکتی ہے،تبدیلی تفتیش کا حق قانون نے یکساں طور پر مدعی ملزم فریق کو دیا ہے تاہم تبدیلی تفتیش بھی میرٹ پر ہی ہو گی،اگر تبدیلی تفتیش کے بعد ہونے والی تفتیش پہلی تفتیش سے مختلف ہو گی تو پھر اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ کونسی تفتیش میرٹ پر ہے،میرٹ سے ہٹ کر کی گئی تفتیش کے آفیسر کی محکمہ میں تو کوئی جگہ نہیں البتہ ایسے بدعنوان اور غیر ذمہ دار عناصر کے خلا ف کاروائی میں مجھے کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہو گی۔  
ترجمان بہاولپور پولیس