ڈسٹرکٹ پولیس آفس / شعبہ تعلقات عامہ
پریس ریلیز(515)
25.10.25
بہاول پور( )ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولپور محمد حسن اقبال نے ضلع بھرکے تفتیشی افسران کو متعدد احکامات جاری کردیئے۔ لالچ یا دبا ئوکے تحت کی جانے والی تفتیش بے گناہ کو گناہ گار جبکہ گناہ گار کو بے گناہ بنا دیتی ہے۔ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کی گئی تفتیش افسران کی نیک نامی اور محکمہ کی سرخروئی کا باعث بنتی ہے۔ڈی پی او محمد حسن اقبال
تفصیلات کے مطابق وزیرِاعلی پنجاب کے ویژن اور آئی جی پنجاب کی ہدایات کی روشنی میں ڈی پی او بہاولپور محمد حسن اقبال نے ضلع بھر کے ایس ایچ اوز اور تفتیشی افسران کو خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کے پاس مقدمات کی تفتیش کا اختیار ایک اہم ذمہ داری ہے۔ تفتیش ہمیشہ میرٹ پر ہونی چاہیے، اور اسے ٹھوس شواہد کے ساتھ عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ جب عدالتیں پولیس تفتیش کی بنیاد پر مجرموں کو سزا دیتی ہیں تو اس سے معاشرے میں قانون کا خوف پیدا ہوتا ہے اور جرائم پیشہ عناصر کے حوصلے پست ہوتے ہیں۔ اس کے برعکس اگر تفتیش میرٹ سے ہٹ کر لالچ یا دبا ئوکے تحت کی جائے تو بے گناہ سزا پاتا ہے اور گناہ گار بچ نکلتا ہے، جس سے انصاف کا توازن بگڑتا ہے اور معاشرے میں جرائم میں اضافہ ہوتا ہے۔ڈی پی او بہاولپور نے مزید کہا کہ تمام افسران شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کے حلف کی پاسداری کریں، اختیارات سے تجاوز،بد نیتی یا لاپرواہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ ضلع میں درج ہونے والے ہر مقدمے کی تفتیش کی وہ خود نگرانی کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ جہاں انتظامی لحاظ سے پولیس کے امور کو دیکھنا ان کی ذمہ داری ہے، وہیں یہ بھی ان کا فرض ہے کہ ہر مقدمے کی تفتیش مکمل طور پر میرٹ اور شواہد کی روشنی میں کی جائے۔ اگر کسی مقدمے کا مدعی یا ملزم فریق یہ سمجھے کہ تفتیش میرٹ سے ہٹ کر کی جا رہی ہے تو وہ براہ راست مجھ سے رابطہ کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ تفتیش کی تبدیلی کا حق قانون نے مدعی اور ملزم دونوں فریقوں کو برابر دیا ہے، تاہم تبدیلی تفتیش بھی مکمل طور پر میرٹ پر ہوگی۔ اگر تبدیل شدہ تفتیش پہلی سے مختلف ہو تو اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ کون سی تفتیش میرٹ پر کی گئی ہے۔ڈی پی او نے واضح کیا کہ میرٹ سے ہٹ کر تفتیش کرنے والے افسران کے لیے محکمہ پولیس میں کوئی جگہ نہیں، ایسے بدعنوان اور غیر ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ترجمان بہاولپور پولیس