پنجاب پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں امیدواروں کو الیکٹرانک ڈیوائس کے ذریعے نقل کرانیوالا گروہ گرفتار،7ملزمان گرفتار، مختلف ڈیوائسز برآمد،مقدمہ درج۔

تفصیل کے مطابق تھانہ سول لائنز پولیس کے ایس ایچ او غلام رسول بھٹی معہ ملازمان گشت پر تھے کہ مورخہ27.08.17کو 3بجے دن مخبر نے اطلاع دی کہ کوہ نور ہوٹل میں کچھ لوگ موجود ہیں جو مختلف الیکٹرونک ڈیوائسز کے ذریعے PPSCکے منعقدہ امتحان Sub Inspectorپنجاب پولیس کے امیدواروں کو نقل کروا رہے ہیں۔ اس اطلاع پر SHOتھانہ سول لائنز نے ڈسٹرکٹ پولیس آفس کی CDRبرانچ کے انچارج محمد عثمان کے ہمراہ ریڈنگ پارٹی ترتیب دے کر کوہ نور ہوٹل پر چھاپہ مارکر کمرہ میں موجود1سیف اللہ ملہی سب انسپکٹر2احمد نقاش سب انسپکٹر3 محمد معصوم نائب تحصیلدار4عامرمحمود5 سمیر طارق6سعد احمد7 فہد احمدکو قابو کرلیا۔ تمام اشخاص مختلف لیپ ٹاپ ، ڈیوائسزاور مختلف نمبرات کی سموں کے ذریعے نقل کروانے میں مصروف تھے۔پولیس نے ملزمان کے ساتھ ساتھ نقل کروانے والے تمام سامان کو بھی اپنے قبضہ میں لے لیا۔ دریافت پر گرفتارملزمان میں سے عامر محمود نے بتلایا کہ سیف اللہ ملہی سب انسپکٹرہمارے گروہ کا سرپرست ہے ، جس نے صادق آباد میں محمد حسین کے نام سے اکیڈمی بنارکھی ہے جس کا میں پارٹنرہوں۔ اکیڈمی میں ہم PPSCکے امتحانات کی تیاری کرواتے ہیں۔ سب انسپکٹر پنجاب پولیس کے آج کے امتحان کے لئے میرے ہمراہی ملزمان نے سیف اللہ ملہی سب انسپکٹر کی سرپرستی میں ڈیٹا کیبل، چارجر، بلیو ٹوتھ ڈیوائسز، جیک ڈیوائسز، کیمرہ، پین کیمرہ، آلات کمیونیکیشن اور مائیکرو ائیرپیس کے ذریعے مختلف امیدواروں کو نقل کروا رہے تھے۔ ملزمان نے امیدواروں سے سب انسپکٹر کے امتحان میں نقل کروانے کے لئے فی کس 16لاکھ روپے جبکہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے امیدواروں سے 10لاکھ روپے فی کس طے کئے ہوئے تھے۔ ملزمان امیدواران سے GSMڈیوائسز کے ذریعے رابطہ کرکے نقل کروانے میں مصروف تھے۔ کمرہ کی تلاشی لینے پر وہاں موجود ملزمان کے بیگ سے رولنمبر سلپس برآمد ہوئیں۔ ملزمان نے لاہورمیں مورخہ26.08.17کو PPSCکے اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے امتحان میں بھی پیپر حل کروانے کا اعتراف کیا۔ امتحان کے دوران نقل کروانے والے اس گروہ میں شامل سیف اللہ ملہی سب انسپکٹر ان کا سربراہ ہے ۔ گرفتارملزمان نے اپنے دیگر چار ساتھیوں1 محمد وقاص2نوید رمضان3نجیب اور 4بلال احمد کے نام بھی بتلائے جو ان کے ساتھ اس کام میں شریک ہیں۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے کہا کہ کارروائی کرنے والی ٹیم کی کاوش لائق تحسین ہے۔ مقدمہ کی تفتیش میرٹ پر کی جارہی ہے، کسی کے ساتھ رعائت نہیں برتی جائیگی۔ قوم کے مستقبل سے کھیلنے والے کسی رعائت کے مستحق نہیں۔

Monday, August 28, 2017